Sunday, February 18, 2018

وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ

الله تبارک و تعالٰی کوعاصمہ کی کوئی ادا تو یقیناً پسند تھی جو اس ہمت اور جراَت کے پیکرکو زندگی اور موت میں قومی اور عالمی سطح پرعِزت اور توقیر سے نوازا.
جو لوگ اپنی کوتاہ بینی کی بنا پر اِس سچائی کو جھُٹلانے میں مصروف ہیں وہ جان لیں کہ عاصمہ کو اس قوم کے درندہ صفت ٹھیکداروں سے کسی سند کی ضرورت نہیں. نہ ہی وہ ایسی بزدل اور کمزور قوم کی بیٹی تھی جو تلخ معرُوضی حقائق کو اپنے قبیح مفادات کی خاطر دبانے اورجھٹلانے کے مکروہ عمل میں مصروف ہے.
وہ اس قوم کی بیٹی نہیںتھی جو آج بھی اپنی ماؤں، بیٹیوں اور بہنوں کے مسائل سننےاورانہیں حل کرنے کی بجاۓ انہیں قتل کر دینا بہتر سمجھتی ہے. وہ اس قوم کی بیٹی نہیں تھی جومعصوم بچوں اور نہتی عورتوں کومسلمان نہ ہونے کی پاداش میں زندہ جلا دیتی ہے. وہ اس قوم کی بیٹی بھی نہیں تھی جو مغربی قرضوں میں جکڑے رہنے کے باوجود اپنی نسلوں کی تعلیم پر خرچ کرنے کی بجاۓ فوجیوں، ہتھیاروں اور ایٹم بم پرخرچ کرنا مقدم سمجھتی ہے. عاصمہ یقیناً اس قوم کی بیٹی نہیں تھی کیونکہ یہ قوم اتنی شیردل اور نڈر بیٹی کی متحمل نہیں ہو سکتی. 
عاصمہ اپنے باپ کی بیٹی تھی جس نے اسے سماجی اور معاشرتی نانصافیوں کے خلاف لڑنا سکھایاوہ اپنی ماں کی بیٹی تھی جس نے اسے آمریت کے خلاف آواز بلند کرنا سکھایا۔ وہ ان ماں باپ کی بیٹی تھی جنہوں نے اسے غاصبوں کے ہر جھوٹ سے جڑے سچ کو کھل کر بیان کرنا سکھایا
عاصمہ پاکستان کے ان ننھے بچوں کی سرپرست تھی جنہیں اس قوم نے غاصبوں کے ہاتھوں موت کی دہلیز پر تنہا چھوڑا.

عاصمہ پاکستان کی ان مظلوم عورتوں کی سرپرست تھی جنہیں اس قوم نے زانیوں کے رحم وکرم پر تنہا چھوڑا.


عاصمہ غلامی میں جکڑے ان بھٹہ مزدور خاندانوں کی سرپرست تھی جنہیں اس قوم نے نسل در نسل پسنے کے لیۓ تنہا چھوڑا.



 وہ کشمیر کے برہان وانی کی آواز تھیوہ گجرات کے فسادات میں مرنے والے مسلمانوں کی آواز تھیوہ دآرفُرکے مظلومین کی آواز تھیوہ ان بیٹیوں کی آواز تھی جنکے ولی انہیں پسند کی شادی کے جائز اور شرعی حق سے محروم کرنے کی کوشش میں گولی مار دیتے ہیں.

عاصمہ ان غاصبوں اور منافقوں کے لیۓ عذاب الٰہی تھی جو الله اور اسکے نبیصلى الله عليه وعلى آله وسلم  کی تقدیس اور نامُوس کی حفاظت کے بہانے اپنے منافقانہ، مجرمانہ، قاتلانہ،حیوانی اور نفرت انگیز عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہیں. ایسے تمام لوگوں کےلیۓ روز آخرت کیا صلہ ہے، یہ ہم بھی جانتے ہیں اور وہ بھی. پھر بھی انسانیت کےناتے ہماری دعا ہے کہ ایسے افراد بخشش کا در بند ہونے سے پہلے الله کی معافی کےطلبگار ہو سکیں.

الله تبارک و تعالیعاصمہ کے درجات بلند کرے اور ہر عورت کو، اپنے وقت کے منافقوں، فاسقوں، فسادیوں اور فتنہ پرستوں کے خلاف ڈٹ جانے کی جرات عطا فرماۓ. آمین.
الله تبارک و تعالٰی اس قوم کو انسانیت کو پرکھنے کی توفیق عطا فرماۓ. آمین.
الله تبارک و تعالٰی اس قوم کو اپنی عزت اپنے گھروں میں موجود عورتوں کے اعضا میں ڈھونڈنے کی بجاۓ اپنی آنکھوں اور ذہنوں کی پاکیزگی میں ڈھونڈنے کی توفیق اور ہمت عطا فرماۓ. آمین.
الله تبارک و تعالی اس قوم کے کردار کےٹھیکیداروں کو لوگوں کے گھروں میں جھانکنے کی بجاۓ اپنے گریبانوں میں جھانکنے کی توفیق اور ہمت عطا فرماۓ. آمین.
اور الله تبارک وتعالٰی اس قوم کو فوج، اسلحے اور ایٹم بم پر انحصار  سے مبرأ ہو کر تعلیم اور ہُنر کے بل بوتے پردلیر،کامیاب اور سرخرو  ہونے کی توفیق اورہمت عطا فرماۓ. آمین ثم آمین.

No comments:

Post a Comment

What you write is what you think and what you think is who you are.